ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر "حسن روحانی" نے منگل کے روز ایران کے دورے پر آئے ہوئے عراقی وزیر اعظم "المصطفی الکاظمی" سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ الکاظمی کے وزارت عظمی کےعہدہ سنبھالنے سے تین مہینے گزرنے کے بعد باہمی تجارتی تعلقات میں اچھے اور تعمیری اقدامات دیکھنے میں آئے ہیں۔
صد روحانی نے عراقی وزیر اعظم کیساتھ اپنی ملاقات کی موضوعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں حکام نے علاقے کی صحت کی صورتحال اور کرونا وائرس سے متعلق بات چیت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، حفظان صحت کی مصنوعات اور ادویات کی تیاری سے متعلق عراقی حکومت اور عوام کی بھر پور امداد کرے گا۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ خوش قسمتی سے اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس صحت اور طب کے شعبے میں عراقی عوام کی ضروریات کیلے ضروری صلاحیت اور موقع موجود ہے اور ہم اس حوالے سے دونوں ممالک کے صحت کے عہدیداروں کے درمیان تبادلہ خیال اور مشاورت کیلئے بھی تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور عراق نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ باہمی تجارتی تعلقات کے حجم کو 20 ارب ڈالر تک پہچیں گے۔
صدر روحانی نے کہا کہ ایران اور عراق 2018ء میں دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں بشمول شلمچہ- بصرہ ریلوے منصوبے، دریائے اروند کی ڈریجنگ کے نفاذ کیلئے پُرعزم ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جیسے کہ ایران اور عراق کی حکومتوں نے مل کر داعش دہشتگرد گروہ کیخلاف مقابلہ کیا ویسے بھی اب ہم عراق میں قیام امن و استحکام سے متعلق عراقی حکومت اور عوام کیساتھ کھڑے رہیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت نے کہا کہ بحثیت ہمسایہ ملک کے عراق کی قومی سالیمت اور خودمختاری کے تحفظ کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غیرملکی عناصر ایران اور عراق کے درمیان برادرانہ اور اچھے تعقات کے درمیان کوئی خلل نہیں ڈال سکتے ہیں۔
دونوں فریقین نے طے پانے والے معاہدوں کے جلد از جلد نفاذ کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا۔
صدر روحانی نے دہشتگردی کیخلاف مقابلہ کرنے والے ہیرو شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابوالمہندس المہدی سے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔
اس کے علاوہ دونوں فریقین نے علاقائی مسائل اور علاقائی امن و استحکام میں بحثیت ایک طاقتور ملک کے عراق کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایرانی صدر نے اس امید کا اظہار کردیا کہ عراقی وزیر اعظم کا دورہ ایران دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کا سنگ میل ثابت ہوگا۔
اس موقع پر عراقی وزیر اعظم المصطفی الکاظمی نے ایران اور عراق کے درمیان تعلقات کو ہمسایہ ملکوں کے درمیان معمول تعلقات سے کہیں آگے قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ